لاہور(نمائندہ خصوصی) پاکستان سُپرلیگ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں شاہ زیب حسن اور خالد لطیف کو نئے ڈیمانڈ نوٹسز جاری کردیے گئے۔پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کے معاملہ پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے ڈیمانڈ نوٹسز جاری کرتے ہوئے خالد لطیف کو چھبیس اور شاہ زیب حسن کو ستائس اپریل کو طلب کرلیا ہے۔ترجمان پی سی بی کے مطابق ڈیمانڈ نوٹس پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے جاری کئے گئے ہیں۔نئے ڈیمانڈ نوٹسز جاری کرتے ہوئے خالد لطیف کو چھبیس اور شاہ زیب حسن کو ستائس اپریل کو طلب کرلیا ہے۔ترجمان پی سی بی کے مطابق ڈیمانڈ نوٹس پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے جاری کئے گئے ہیں۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان اور ویسٹ انڈیز کےدرمیان پہلا کرکٹ ٹیسٹ جمعے سے جمیکا میں شروع ہوگا،ٹیسٹ سیریزسے پہلے ہونے والے واحد تین روزہ پریکٹس میچ میں پاکستان کی بیٹنگ اور بولنگ دونوں ہی بری طرح ناکام رہیں۔جمیکا میں کھیلے گئے ٹور میچ کے آخری دن قومی ٹیم 192 رنز پر ڈھیر ہو گئی، حسن علی اَن فٹ ہونے کے باعث بیٹنگ کےلیے نہ آسکے، سرفراز احمد 50 اور احمد شہزاد 55 رنز کے ساتھ نمایاں رہے جبکہ اسد شفیق 23 اور شان مسعود 14 رنز بنا کر ڈبل فیگر میں داخل ہوئے۔ویسٹ انڈیز پریزیڈنٹ الیون نے دوسری اننگز 227 رنز کی برتری کے ساتھ شروع کی لیکن پاکستانی بولرز 42 اوورز میں صرف دو وکٹیں ہی حاصل کر سکے، ہوم ٹیم نے 152 رنز اسکور کیے، کیرن پاول 84 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین ٹیسٹ پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ جمعہ سے جمیکا میں کھیلا جائے گا
لاہور (خصوصی نمائندہ ) سابق قومی کپتان راشد لطیف نے کرکٹ فکسنگ کے مسئلے پر نیا پینڈورا بکس کھول دیا ہے۔ سابق کپتان کا کہنا ہے کہ 2003ء میں بکی نے ان سے رابطہ کیا تھا، اس وقت کے منیجر ہارون رشید کے کہنے پر بکی رتن مہتا سے ملا تاہم منیجر کو معلوم نہیں تھا کہ وہ شخص بکی ہے۔راشد لطیف نے یہ بھی کہا ہے کہ بکی کی آفر ٹھکرانے کے بعد انہوں نے معاملہ کی آئی سی سی کو رپورٹ کی جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ ان سے خفا ہو گیا۔راشد لطیف نے پی سی بی اور آئی سی سی سے فکسنگ سے متعلق قوانین اور سزا مزید سخت کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ہارون رشید کے کہنے پر بکی رتن مہتا سے ملا تاہم منیجر کو معلوم نہیں تھا کہ وہ شخص بکی ہے۔راشد لطیف نے یہ بھی کہا ہے کہ بکی کی آفر ٹھکرانے کے بعد انہوں نے معاملہ کی آئی سی سی کو رپورٹ کی جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ ان سے خفا ہو گیا۔راشد لطیف نے پی سی بی اور آئی سی سی سے فکسنگ سے متعلق قوانین اور سزا مزید سخت کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
لاہور( خصوصی نمائندہ) سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کو 15 اپریل سے سفری سہولیات فراہم کرنے والی ٹیکنالوجی کمپنی ’کریم‘ کا اعزازی سی ای او مقرر کردیا گیا ہے اور انہوں نے یہ ذمہ داری سنبھالنے کے بعد لاہور اور کراچی میں ’کریم گو‘ سروس کے کرایوں میں بالترتیب 25 اور 20 فیصد کمی کا اعلان کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آرام دہ اور محفوظ سفری سہولیات مہیا کرنے والی ایپ کے حوالے سے مشہور کمپنی ’کریم‘ نے مشہور پاکستانی کرکٹر وسیم اکرم کو اپنا اعزازی سی ای او مقرر کرکے سب کو حیران کردیا ہے۔ اْدھر وسیم اکرم نے بھی یہ عہدہ سنبھالنے کےبعد پہلا اعلان یہ جاری کیا کہ کراچی اور لاہور میں ’کریم گو‘ سروس سے استفادہ کرنے والوں کیلیے کرائے کم کردیئے گئے ہیں۔وسیم اکرم اپنی حالیہ پوزیشن یعنی سی ای او ’کریم‘ کیلیے بہترین ہیں کیونکہ ماضی میں بھی وہ ایک ٹیم کی قیادت کرچکے ہیں اور ان میں وہ تمام صلاحیتیں ہیں جو انہیں پاکستان میں صفِ اوّل کی ایک ٹیکنالوجی کمپنی کی سربراہی کیلیے موزوں ترین بناتی ہیں۔ اس تبدیلی کے بارے میں ’کریم‘ کے مینیجنگ ڈائریکٹر جنید اقبال کہتے ہیں: ’’میں وسیم اکرم کا سی ای او کے طور پر اعلان کرتے ہوئے بہت خوشی محسوس کررہا ہوں اور وہ ’کریم‘ کیلیے سماجی طور پر موزوں ترین ہیں اور ’کریم پاکستان‘ کی قیادت سنبھالنے کیلیے سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم سے بہتر کوئی اور نہیں ہوسکتا۔ مجھے فخر ہے کہ یہ مشعل میں انہیں سونپ رہا ہوں اور مجھے پورا بھروسہ ہے کہ وہ ہمارے ملازمین، کپتانوں اور صارفین کیلیے بہترین تبدیلیاں لائیں گے۔
بیونس آئرس (خصوصی نمائندہ) ارجنٹائنی فٹبال میچ کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی میں ایک شائق موت و زندگی کی کشمکش میں چلاگیا، وہ کومے کی حالت میں ہے تاہم حکام نے اس معاملے پر دو افراد کو حراست میں لیا ہے۔یہ افسوسناک واقعہ گذشتہ دن بیلگیرانو اور ٹیلیرز کلبز کے درمیان کورڈوبا میں لیگ میچ کے دوران پیش آیا، زخمی پرستار ایمانویل بیلبو کا تعلق بیلگیرانو کلب سےبتایا جارہا ہے۔ اسے گراؤنڈ میں دو افراد نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور سیڑھیوں سے نیچے پھینک دیا تھا۔مقامی میڈیا کے مطابق ایمانویل کی زندگی بدستور خطرے میں ہے، ایک اور شائق ڈیگو فرائیڈمین کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، یاد رہے کہ یہ مقابلہ 1۔1 سے برابر رہا تھا
لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا ہے کہ اسپاٹ فکسنگ غلطی نہیں جرم ہے، اس معاملے پر شروع سے ہی میرا مؤقف بہت اصولی ہے، فکسنگ کو ختم کرنے کے لیے ایسے فیصلے کیے جائیں کہ یہ کام دوبارہ نہ ہوسکے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر نے کہا کہ کیریئر میں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے، انجری کے بعد کا وقت بہت مشکل تھا اور ان فٹ ہونے پر وطن واپس بھیج دیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ کپتان بننے کے بعد اللہ نے عزت بخشی اور ٹیم ملیبرن میں میچ جیتا، طویل عرصے ٹیم سے باہر رہنے کے باعث آؤٹ آف فارم تھا اور ٹیم میں جگہ بنانے میں مشکلات کا سامنا رہا، پی ایس ایل میں کھیل کر میرا اعتماد دوبارہ بحال ہوا اور اب میں اچھے کھیل سے اپنی کارکردگی سے ثابت کروں گا۔محمد حفیظ نے کہا کہ افسوسناک بات ہے کہ 5 سال سے ٹیم کی پوزیشن مستحکم نہیں ہوسکتی اور ٹیم پانچویں، چھٹے نمبر پر رہی، اظہر علی اچھے بیٹسمین ہیں مگر وہ ناکام ثابت ہوئے جس کی وجہ سے ہمیں بنگلہ دیش جیسی ٹیم نے بری طرح شکست دی، امید ہے کپتان کی تبدیلی کے بعد ٹیم اچھا کھیلے اور اور سرفراز احمد اچھے کپتان ثابت ہوں گے۔آل راؤنڈر نے کہا کہ اظہر علی نے دو سال میں بیٹسمین کی حیثیت سے خود کو منوایا اور ٹیسٹ میچ میں بھی اُن کی کارکردگی بہت بہتر رہی تاہم ایک دو میچز یا سیریز سے کسی کھلاڑی کے ٹیلنٹ کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔ سابق کپتان نے مزید کہا کہ جب تک مناسب سمجھوں گا پاکستان کے لیے کھیلوں گا، خواہش ہے ملک کے لیے عزت اور فٹنس کے ساتھ کھیلوں اور اپنی کارکردگی سے ٹیم کو فتح بھی دلوا سکوں۔پی ایس ایل میں اسپاٹ فکسنگ پر محمد حفیظ نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کا دوبارہ پاکستانی ٹیم سے منسلک ہونا افسوسناک ہے، میری نظر میں اسپاٹ فکسنگ غلطی نہیں بلکہ جرم ہے، اس معاملے پر ایسے سخت فیصلے کیے جائیں کہ آئندہ کھلاڑی ایسے گھناؤنے کام کرنے سے خوف کھائیں۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کےکوچ باب وولمر کو ہم سے بچھڑے دس برس بیت گئے،ان کا شمار دنیائے کرکٹ کےکامیاب ترین کوچز میں کیاجاتاتھا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ اور انگلش کھلاڑی رابرٹ اینڈریو وولمر14 مارچ 1948ء کو بھارت کےشہر کانپور میں پیدا ہوئے۔انہوں نےانگلینڈ کی جانب سے19 ٹیسٹ اور 6 ون ڈے میچز کھیلے لیکن ان کی وجہ شہرت ان کا ٹیسٹ کیرئیر نہیں بلکہ ان کی کوچنگ رہی۔باب وولمرنے1990ء کی دہائی میں جنوبی افریقہ کی ٹیم کی کوچنگ کی،ان کی جدید انداز کی ٹریننگ کی بدولت بہت کم عرصےمیں جنوبی افریقہ کی ٹیم دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں شمارکی جانے لگی۔
بھارت سے 2004میں ون ڈے اور ٹیسٹ میں شکست کےبعد باب وولمر کو جاوید میاں داد کی جگہ پاکستان ٹیم کا کوچ مقرر کیاگیا۔پاکستان کرکٹ ٹیم نےسال2005میں ان کی کوچنگ میں بھارتی سرزمین پر ناصرف ٹیسٹ سیریز ڈرا کی بلکہ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں 2-4 سے کامیابی اپنےنام کی۔
باب وولمر دس ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم کے کوچ رہے۔ان دس میں سے پاکستانی ٹیم نے چار میں فتح ،تین میں شکست اور تین ٹیسٹ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔قومی کرکٹ ٹیم نے ان کی کوچنگ میں37 ون ڈے میچزجیتے،29 ہارے اور تین ڈرا کیے۔ویسٹ انڈیز میں 17مارچ2007 کو ہفتے کے روز عالمی کپ میں پاکستان کوانتہائی کمزور تصور کی جانے والی آئر لینڈ کی ٹیم سے شکست کا سامناکرنا پڑاتھا۔ جس پرشائقین کرکٹ نےٹیم کی ناقص کارکردگی پرشدید غم وغصے کا اظہارکیاتھا۔
اس میچ کے اگلے ہی روز پاکستانی کوچ باب وولمر ہوٹل کےکمرےمیں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ان کی موت پر شکوک و شہبات ظاہر کئے گئےتاہم جمیکا پولیس کی جانب سے ان کی موت کو فطری قرار دے دیاگیا۔واضح رہےکہ جمیکا میں 17مارچ 2007 کوپاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ باب وولمر کےانتقال سے دنیائے کرکٹ ایک عظیم اور باصلاحیت کوچ سے محروم ہو گئی۔
لاہور: اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث 5 کھلاڑیوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جس کے لیے ایف آئی اے نے وزارت داخلہ کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔ ایف آئی اے نے وزارتِ داخلہ کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث پانچ کھلاڑیوں کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کرنے کے لیے ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے درخواست بھیج دی ہے۔ایف آئی اے کی جانب سے وزارتِ داخلہ کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پانچوں کھلاڑیوں سے اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے تحقیقات کرنی ہیں اس لیے ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔دوسری جانب پی سی بی نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کھلاڑیوں کا موبائل ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے کرنے سے انکارکرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ جب تک پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی اسپاٹ فکسنگ کیس میں تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں اس وقت تک ایف آئی اے یا کسی اور ادارے کے ساتھ معلومات کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔یاد رہے ایف آئی اے نے وزیرِداخلہ چوہدری نثارعلی خان کے حکم پراسپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے جس کے لیے معطل کھلاڑیوں شرجیل خان، خالد لطیف سمیت محمد عرفان، شاہ زیب حسن اور ناصر جمشید کو 20 اور 21 مارچ کے لیے سمن جاری کئے گئے ہیں جب کہ ایف آئی نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے موبائل ڈیٹا تک رسائی بھی طلب کی تھی۔
کراچی: پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کےکپتان مصباح الحق کا کہناہےکہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی لگائی جانی چاہیے۔تفصیلات کےمطابق کراچی میں میڈیا سےبات کرتے ہوئےقومی ٹیم کے کپتان نےکہا کہ اگر کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ کے مرتکب قرار پائیں تو ان پر تاحیات پابندی عائد کی جائے۔مصباح الحق کا لکہناتھاکہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل نے پاکستان کرکٹ کے امیج کو خراب کیا،انہوں نےکہاکہ یوں لگ رہا ہے 7سال میں پاکستان کاجوامیج بنایاتھا وہ ضائع ہوگیا۔ٹیسٹ ٹیم کےکپتان نے دورہ ویسٹ انڈیز سے متعلق کہا کہ انہیں یہ سیریز مشکل لگ رہی ہے کیونکہ ویسٹ انڈین کھلاڑی ہوم کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں۔خیال رہےکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ مبینہ طور پر ملوث ہونے پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے خالد لطیف اور شرجیل خان کو فوری طور پر معطل کر کے وطن واپس روانہ کردیا تھا۔پی ایس ایل کے اختتام پر تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے محمد عرفان اور شاہ زیب حسن سے بھی تحقیقات کی گئیں جس کے بعد دونوں کھلاڑیوں معطل کردیا گیا تھا۔
کیریبیئن: ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے 16رکنی ٹیم کا اعلان کردیاہے۔ ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف 4میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے 16 رکنی ٹیم کا اعلان کردیا تاہم کپتان ڈیرن سیمی ٹیم میں جگہ نہ بناسکے۔پاکستان کےخلاف رواں ماہ شروع ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں آل راؤنڈر ڈوون براوو اور جانسن چارلس، ڈیرن سیمی سمیت کرس گیل کو 16رکنی اسکواڈ میں شامل نہیں کیاگیا۔ویسٹ انڈیز کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں کارلوس بریتھویٹ (کپتان)، سیموئیل بدری، جوناتھن کارٹر، آندرے فلیچر، جیسن ہولڈر، ایون لیوس، جیسن محمد، سنیل نرائن، ویراسیمی پرموئیل، کیرون پولارڈ، رومان پاؤل، مارلن سیمیولز، لینڈل سمنز، جیروم ٹیلر، والٹن سمیت کیسوک ولیمزشامل ہیں۔خیال رہےکہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کا پہلا میچ 26 مارچ کو کنگسٹن اوول، بارباڈوس میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا میچ 30 مارچ کو اور تیسرا میچ یکم اپریل کوئنزپارک اوول، ٹرینیڈاڈ اوول میں ہوگا۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کاچوتھا اور آخری میچ 2 اپریل کو کوئنزپارک اوول، ٹرینیڈاڈ اوول میں ہی کھیلا جائے گا۔واضح رہےکہ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کے علاوہ 3 ایک روزہ اور3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز بھی کھیلی جائے گی۔